جماعت رضائے مصطفےٰ باسنی کی کارکردگی و خدمات

نحمدہ ونصلی و نسلم علی رسولہ وحبیبہ الکریم اما بعد فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم بسم اللہ الرحمن الرحیم

ان اللہ و ملائکتہ یصلون علی النبی یایھا الذین آمنوا صلوا علیہ و سلموا تسلیما صلی اللہ علی محمد ﷺ

                اعلیٰ حضرت عظیم البرکت مجدد اعظم سیدنا امام احمد رضا خان قادری علیہ الرحمۃ و الرضوان نے مذہب مہذب مسلک اہل سنت کی ترویج و اشاعت کے لئے اپنے دور اخیر میں جماعت رضائے مصطفی قائم فرمائی ،تاکہ جماعت ھذاکے بینر تلے عوام اہل سنت کے مابین دین متین کا صحیح پیغام پہونچا یا جا سکے ،اور تمام علماء و مشائخ اس جماعت کے بینر تلے جمع ہو جائیں اس جماعت کو پروان چڑھانے میں اہم کردار مندرجہ ذیل علماء و مشائخ و سادات کا رہا ۔حضور حجۃ الاسلام ، حضور مفتی اعظم ہند ،حضور صدر الشریعہ ، حضور محدث اعظم ہند ،حضور صدر الافاضل ، حضرت ظفر الدین قادری وغیرہ اور اس جماعت کے بینر تلے شدھی تحریک کا ایسا ڈٹ کر مقابلہ کیا کہ شدھی تحریک نیست و نابود ہو گئی اور لاکھوں مسلمانوں کی تجدید اسلام سے مصطفی جانِ رحمت ﷺ کی غلامی عطا کی ۔

                اس وقت یہ جماعت وارث علومِ اعلیٰ حضرت، جانشین مفتی اعظم، حضور تاج الشریعہ، بدر الطریقہ علامہ الحاج الشاہ مفتی محمد اختر رضا خان قادری ازہری علیہ الرحمۃ والرضوان کے روحانی فیضان اور جانشین و شہزادہ حضور تاج الشریعہ قاضی القضاۃ فی الہند حضور قائد ملت حضرت علامہ مفتی محمد عسجد رضا خان قادری مد ظلہ العالی کی سر پرستی میں منزل مقصود کی طرف روا دواں ہے ، اور صرف ہندوستان ہی نہیں بلکہ بیرون ہند بھی اس کی مختلف شاخیں قائم ہو چکی ہیں ۔جو اس کے اغراض و مقاصد کو بروئے کار لانے میں مصروف عمل ہیں ۔

                اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جمادی الاولیٰ ۱۴۳۴ھ مطابق مارچ ۲۰۱۳ء بروز ۔۔۔۔۔۔۔ صدر بازار باسنی میں اس کی ایک شاخ سرپرست اعلیٰ مفتی اعظم باسنی علامہ مفتی ولی محمد صاحب قبلہ رضوی کی سرپرستی اور دیگر علمائے کرام کی دعائوں سے قائم ہوئی ، اورافتتاحی اجلاس ہوا جس میں علامہ مفتی ولی محمد صاحب رضوی ،حضرت مولانا حافظ محمد اکبر حسین رضوی ، حضرت مولانا محمد الیاس صاحب اشرفی و دیگر علمائے کرام نے جماعت ھذا کی خدمات کو بیان کیا اور خلوص کے ساتھ کام کرنے کی ہدایت کی ۔

جماعت رضائے مصطفی باسنی کی ۵؍ سالہ کار کردگی پچھلی کانفرنس میں بیان کی گئی تھی آج دو سالہ کار کردگی آپ کے سامنے پیش کی جا رہی ہے ، بغور سماعت فرمائیں ۔

جماعت رضائے مصطفی باسنی کے چند اہم کار نامے

(۱) جامعہ امام احمد رضا (۲) کلیۃ البنات فیضان امام احمد رضا (۳) دار القرأ ت والتحفیظ (۴) مکاتب برائے خواتین (۵) مکاتب بالغان (۶) نوری اجتماعات برائے خواتین (۷) تبلیغی دورے (۸) نشر و اشاعت کتب (۹) جشن رضا ، محفل نوری ، محفل سمنانی (۱۰) جماعت کی شاخوں میں کوئز مقابلے کا اجرأ (۱۱) جشن صد سالہ عرس اعلیٰ حضرت پر آل راجستھان کوئز مقابلہ (۱۲) درس نظامی کا آغاز (۱۳) جلوس غوثیہ کا انعقاد (۱۴) جماعت کی بیرونی شاخیں (۱۵) عرس چادر شریف بارگاہ صوفی و بالا پیر علیھما الرحمہ (۱۶) مکتبہ تاج الشریعہ کا قیام (۱۷) دفتر جماعت اور سادات و مشائخ کی آمد (۱۸) منصوبہ اسکول پلاننگ (۱۹) عرس تاج الشریعہ کے حوالے سے وزیر اعلیٰ یوپی کے نام خط (۲۰) دینی کوئز مقابلہ ۔

چند شعبہ جات کی تفصیل

(۱) جامعہ امام احمد رضا : دانشوران قوم و ملت فرماتے ہیں کہ تعلیمات نبویہ ﷺ کے فروغ و مذہب اسلام کی ترویج و اشاعت کے لئے تنظیم و تحریک کے ساتھ ساتھ ادارہ کا ہونا بھی اشد ضروری ہے کیوں کہ ادارہ کی بنیاد پر تنظیم پائیدار رہتی ہے ۔اس لئے اراکین جماعت ہذا نے تقریباً ۱۶؍ بھیگہ زمین خرید کر ایک ادارہ بنام ’’ جامعہ امام احمد رضا ‘‘بنانے کا منصوبہ بنایا، تین سال قبل جانشین و شہزادئہ حضور تاج الشریعہ علامہ مفتی محمد عسجدرضا خان قادری مد ظلہ العالی کے دست مبارکہ سے سنگ بنیاد رکھی گئی اور آج الحمدللہ امام عشق و محبت کے فیضان سے سرکار تاج الشریعہ کی عطا سے جامعہ کا تعمیری کام فائونڈیشن تک مکمل ہو چکا ہے ، ان شاء اللہ بہت جلد مسلک اعلیٰ حضرت کا یہ قلعہ پایۂ تکمیل تک پہونچے گا اور اس سے تعلیمات نبوی کو مزید فروغ ملے گا ۔آپ حضرات اس کے لئے دعا فرمائیں اور تعاون میں بڑھ چڑھ حصہ لیں ۔اس وقت رضا مسجد میں شعبۂ حفظ و ابتدائی جماعتوں کی تعلیم جاری و ساری ہے ، جہاں ایک قابل معلم کے ذریعہ طلباء کو تعلیم دی جا رہی ہے ۔

(۲) کلیۃ البنات فیضان امام احمد رضا : صرف راجستھان نہیں بلکہ پورے ہندوستان میں مشہور امام احمد رضا مسجد جو دور سے ہی دعوت نظارہ پیش کرتی ہے ،مگر اس کے نیچے کا گرائونڈ جو ۱۶؍ کمروں اور ایک ہال پر مشتمل ہے غیر آباد تھا ۔ اراکین و ممبران جماعت ھذا نے ٹرسٹیان سے اجازت لے کر ایک ادارہ بنام ’’ کلیۃ البنات فیضان امام احمد رضا ‘‘ کا قیام کیا جہاں الحمد للہ ۲۰۰؍ طالبات قابل معلمات کی نگرانی میں علم دین سے آراستہ ہو رہی ہیں ،اور گزشتہ سال شعبان المعظم میں کلیۃ البنات کی پہلی فصل بہار پر کل ۹؍ طالبات عالمہ اور ۳۶؍ قاریہ فارغ ہوئیں ۔تویہ آپ کا اپنا محبوب ادارہ ہے جو مسلک اعلیٰ حضرت کا سچا ترجمان ہے ۔ آپ اپنی بچیوں کا داخلہ کروائیں اور صدقات و عطیات سے تعاون بھی کرتے رہیں ۔

(۳) دار الحفظ والقرأۃ: جامعہ کے تعمیری کا م مکمل ہونے تک فی الحال امام احمد رضا مسجد میں حفظ و قرأت کی تعلیم ہوتی ہے جس میں بھی تقریباً ۲۵؍ طلباء ایک قابل قاری کی نگرانی میں حفظ قرآن کی دولت سے مالا مال ہو رہے ہیں ۔اور اللہ کے فضل و کرم سے اس بار پہلی فصل بہار یعنی ایک طالب علم کوعلماو مشائخ کی موجود گی میں دستار حفظ سے نوازا جائے گا۔آپ سے بھی گزارش ہے کہ اپنے بچوں کو حفظ قرآن کی دولت سے مالا مال کرنے کے لئے آپ جامعہ میں داخلہ دلوائیں ۔

(۴) مکاتب بالغان : نواجوانانِ اہل سنت مسائل میں دلچسپی رکھتے ہیں مگر کارو بار اور دیگر کام کاج کی بنیاد پر وہ دن میں اپنا وقت نکال نہیں پاتے اس سلسلے میں جماعت کے بینر تلے مکاتب بالغان کا انعقاد کیاگیا۔پھولپورہ میں مکتبہ قادریہ کے نام سے مکتبہ قائم کیا گیا جس میں تقریباً ۴۰؍ نوجوان پابندی سے شریک ہوتے ہیں ۔جس میں ترتیب وائز طہارت و عبادت کے مسائل اور صحت الفاظی کے ساتھ قرآن کی تعلیم دی جاتی ہے ،آپ سے بھی شرکت کی گزارش ہے ۔

(۵) سالانہ دینی کوئز مقابلہ : جماعت کے پلیٹ فارم سے ہر سال اسکولی طلباء اور نوجوانوں کے لئے الگ الگ عنوان پر کوئز مقابلہ منعقد کیا جاتا ہے ۔پہلا مقابلہ سیرت کوئز مقابلہ کے نام سے ،دوسرا  فقہی کوئز مقابلہ ، تیسرا  اولیاء کوئز مقابلہ ، چوتھا سیرت صحابہ کوئز مقابلہ ، پانچواں سیرت اعلیٰ حضرت کوئز مقابلہ ، اور اس سال چھٹا  عقائد و عبادات کوئز مقابلہ کے نام سے اب تک چھ مقابلے ہو چکے ہیں ۔ جس میں اسکول و غیر اسکول کے سیکڑوں افراد نے حصہ لیا اور اپنی معلومات میں خوب اضافہ کیا۔اب تک ان مقابلوں میں چھ ہزار (6000)سے زاہد افراد شرکت کر چکے ہیں ۔اراکین جماعت اسکول کے ہیڈ ماسٹر صاحبان کا شکریہ ادا کرتی ہے جنہوں نے اپنے بچوں کی ذہن سازی کی ،مقابلہ میں اول ، دوم ، سوم ، آنے والے طلبا کو گراں قدر انعامات سے نوازا جاتا ہے اور تمام شرکا کو ترغیبی انعامات دیے جاتے ہیں ، چھٹے کوئز مقابلے کا رزلٹ ابھی آپ کے سامنے پیش کیا جائے گا اور ممتاز طلباء کو مشائخ کرام کے مقدس ہاتھوں سے قیمتی انعامات سے نوازا جائے گا ۔

(۶) مکاتب برائے خواتین: الحمد للہ جماعت رضائے مصطفی نے نوجوانوں کے ساتھ ساتھ بڑی عمر کی عورتوں کو علم دین سے آراستہ کرنے کے لئے مکاتب کا انتظام کیا جہاں عورتیں قرآن کریم مخارج کے ساتھ پڑھ رہی ہیں اور مسائل دینیہ سیکھ رہی ہیں اب تک کل ۷؍ مکاتب قائم ہو چکے ہیں ،ان مکاتب کے اسما مندرجہ ذیل ہیں :
(۱) مدرسہ فیضان سیدہ عائشہ صدیقہ ، امام احمد رضا مسجد کے نیچے
(۲) مدرسہ فیضان سیدہ فاطمۃ الزہرا ، رحمت عالم گلی
(۳) مدرسہ فیضان سیدہ خدیجۃ الکبریٰ ،نیا محلہ جماعت خانہ
(۴) مدرسہ  فیضان سیدہ حلیمہ سعدیہ ، بانگی محلہ
(۵)مدرسہ فیضان سیدہ آمنہ ،لانبا چوک
(۶)مدرسہ فیضان سیدہ حفصہ ،نوری مسجد کے پاس
(۷) مدرسہ فیضان سیدہ میمونہ نگینہ مسجد کے پاس

ان تمام مکاتب میں کلیۃ البنات کی قابل معلمات ماں اور بہنوں کو علوم دینیہ سے آراستہ کرنے میں مصروف ہیں ، ماں اور بہنوں سے گزارش ہے کہ زیادہ سے زیادہ اپنے محلہ کے مکتب میں جاکر علم دین حاصل کریں ۔

(۷) آل راجستھان کوئز مقابلہ: امام احمد رضا خان قادری علیہ الرحمۃ والرضوان کے ۱۰۰؍ سالہ عرس پاک کے موقع پر جماعت کی طرف آل راجستھان کوئز مقابلہ ہوا ۔ جو جماعت کے بڑے کاموں میں سے ایک ہے ،اس مقابلہ کے لئے ایک کتاب بنام ــ ’’ سوانح اعلیٰ حضرت ‘‘ ترتیب دی گئی اور ترتیب وائز ایک مضمون جودھپور سے شائع ہونے والے اخبار ’’راجستھان میٹرو نیوز‘‘میں دیا گیا جسے پڑھ کر سوالات کے جوابات دے گئے۔الحمدللہ یہ مقابلہ بھی بڑا کامیاب رہا ،اور سیکڑوں افرادنے اس میں شرکت فرمائی۔

(۸) جلوسِ غوثیہ کا انعقاد : سر زمین باسنی میں جلوسِ محمدی ﷺ بڑی شان و شوکت کے ساتھ کئی سالو ں سے نکلتا ہے جماعت رضائے مصطفی کے بینر تلے جلوسِ غوثیہ کا اجرأ ہوا اور پچھلے ۶؍ سالوں سے جماعت رضائے مصطفی کی نگرانی میں یہ جلوس بڑے تزک و احتشام کے ساتھ صدر بازا ر سے حضرت آقا شہید علیہ الرحمہ کی درگاہ تک نکالا جاتا ہے ،جس میں گائوں کے تمام سنی عاشقانِ غوث اعظم شریک ہوتے ہیں ،اور اختتام جلوس پر علمائے اہل سنت عوام اہل سنت کو پند و نصائح سے نوازتے ہیں ،اللہ تعالیٰ ہمیں غوث اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی سچی عقیدت و محبت عطا فرمائے ۔

(۹) نوری محافل برائے خواتین : الحمد للہ جماعت ھذا کی طرف  ماں اور بہنوں کی اصلاح کے لئے مہینہ میں چار نوری محفل الگ الگ مقامات پر منعقد کی جاتی ہیں، جہاں قابل مبلغہ صاحبہ ماں اور بہنوں کے خاص مسائل بیا ن کرتی ہیں ، جس کا ماںا ور بہنوں میں ایک اچھا تاثر ہے ۔اس کے علاوہ ماہِ محرم الحرام میں ۱۰؍ روز ہ اور بزرگوں کے یوم وصال کے موقع پر ان کے نام سے محافل کا انعقاد کیا جاتا ہے ۔

(۱۰) منصوبہ رضائے مصطفی انگلش اسکول : اس دور میں دینی تعلیم کے ساتھ عصری علوم کی بھی اشد ضرورت ہے تاکہ ہم کسی بھی میدان میں کمزور نہ رہیں ،اسی کو مد نظر رکھتے ہوئے جماعت رضائے مصطفی کے اراکین نے جامعہ کے ساتھ ایک اسکول کا بھی منصوبہ بنایا ہے دعا فرمائیں کہ اراکین جماعت کا یہ خواب بھی جلد از جلد مکمل ہو ۔

(۱۱) مکتبۂ تاج الشریعہ کا قیام : فضل ربی سے جماعت رضائے مصطفی کے کاموں میں نکھار آ رہا ہے اور جماعت رضائے مصطفی ہر میدان میں اپنا لوہا منوا چکی ہے ۔اور آئے دن کسی نہ کسی نئے شعبے کی جانب اراکین جماعت رضائے مصطفی کی توجہ رہتی ہے ،اس سلسلے کی ایک کڑی دینی کتب کی اشاعت ہے اس لئے جماعت رضائے مصطفی کے اراکین نے مکتبہ تاج الشریعہ کا قیام کیا جہا ں سے دینی کتب کی اشاعت کی جا رہی ہے ،اور مشائخ کرام علمائے ربانی کی تصنیف کردہ کتب کو نشر کیا جا رہا ہے ۔اس لئے کہ یہ زمانہ انٹر نیٹ کا زمانہ ہے اور ہر آدمی اپنی ضرورت کی کتاب گوگل پر سرچ کرکے مطالعہ کر رہا ہے ۔مگر گوگل پر پڑھی جانے والی کتاب کے بارے میں مکمل تحقیق نہیں ہوتی کہ یہ سنی کی کتاب ہے یا غیر سنی کی ،اور معلومات ہوتی بھی ہے تو عوام اہل سنت پہچاننے سے قاصر اس لئے وہ اغیار کی کتب بینی کرکے اپنے عقائد و اعمال کو برباد کر لیتے ہیں ۔تو مکتبہ تاج الشریعہ کا قیام باعث مسرت ہے تاکہ ہم سب سنی صحیح العقیدہ مصنفین کی کتب کا مطالعہ کر سکیں ۔

(۱۲) تبلیغی دورے : راجستھان کے کئی گائوں دیہاتوں میں جماعت کا تبلیغی وفد علما ئے کرام کی قیادت میں جاتا رہتا ہے ،اور بیانات کے ذریعہ لوگوں کے عقائد واعمال کی کرتا ہے اور ضروری مسائل سکھاتا ہے۔ اب تک کل ۳۰۵؍ دورے ہو چکے ہیں اور اس کام کے لئے جماعت کی جانب سے اراکین علمائے کرام مقرر ہیں ،جو مختلف گائوں و دیہاتوں میں تبلیغی کام انجام دے رہے ہیں باسنی کے علاوہ ناگور شریف ، مونڈوا ، کمہاری ، قادر پورا ، الائے ، پھاگلی ، گوگولائو ، گڑا ، روحل شریف ، میڑتا سٹی ، پیپاڑ سٹی وغیرہ دورے ہوتے ہیں ۔الحمدللہ ان پروگرام کے متعلق عوام اہل سنت کا کافی اچھا تاثر ہے ۔

(۱۳) شاخہائے جماعت میں کوئز مقابلہ کا اجرأ: یہ خلوص و للہیت کے ساتھ کام کرنے کا نتیجہ ہے کہ جماعت رضائے مصطفی باسنی کے کام کو دیکھ کر دوسری شاخوں میں بھی وہ کام شروع ہو جاتا ہے ، جس کی ایک مثال کوئز مقابل ہے آج باسنی کے طرز پر دیگر مقامات مثلاً جے پور ، جودھپور ، سنی باس ، جیسلمیر ، مکرانہ ، پیپاڑ سٹی،دیدہ سر ، پھلودی میں بھی کوئز مقابلے ہو رہے ہیں ،پرور دگار عالم اس سعی جمیلہ کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے ۔

(۱۴) جشن رضا ، محفلِ نوری و محفلِ سمنانی :سر زمین باسنی میں ماہانہ تین پروگرام منعقد ہوتے ہیں ۲۵؍ ویں شب کو غریب نواز مسجد میں جشن رضا ، ۱۴؍ ویں شب کو محفلِ نوری اور ۲۸؍ ویں شب کو محفل سمنانی گائوں کی مختلف مساجد میں منعقد کی جاتی ہیں جن میں ایک بڑی تعداد میں عوام الناس شرکت فرما کر ان پروگرام کو کامیاب بناتے ہیں ۔

(۱۵) نشر و اشاعت کتب : اس دور پرفتن میں پیغام اسلام عام کرنے کے لئے تقاریر کے ساتھ ساتھ تحریر کی بھی اہمیت مسلم ہے ، اس وجہ سے جماعت کے بینر تلے مختلف مواقع پر معلومات افزا کتب و پمفلٹس شائع کئے جاتے ہیں جن کی تعداد 26500کتب اور 209885پمفلٹس پر مشتمل ہے۔یہ بھی تبلیغ دین اور مشن رضا کی ترویج و اشاعت کا ایک اہم ذریعہ ہے ۔

(۱۶) شاخہائے جماعت : اللہ کے فضل و کرم سے جماعت رضائے مصطفی شاخ باسنی کی کوششوں سے راجستھان میں گیارہ(۱۱) مقامات پر جماعت قائم ہو چکی ہیں جہاں باسنی کی نہج پر کام ہو رہا ہے اس وقت ، جے پور ، جودھپور ، مکرانہ ، اودے پور ، مونڈوا ، شیرانی آباد ، جیسلمیر ، بڑی کھا ٹو ، پیپاڑ، سجان گڑھ  وغیرہ اس کے علاوہ پالی ، بیاور ، اور بیکانیر میں شاخ قائم کرنے کا عزم ہے ۔

(۱۷) رضائے مصطفی اسپیکر سینٹر(رضا آڈیو چینل): مذہب مہذب مسلک اہل سنت یعنی مسلک اعلیٰ حضرت کے پیغام کو صحیح طریقے سے گھر گھر پہونچانے کے لئے حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ کی اجازت سے جماعت رضائے مصطفی کے بینر تلے رضا آڈیو چینل کا انتظام کیا گیا اور الحمدللہ اس میں بھی جماعت کو بڑی کامیابی ملی اور آج تقریباً۱۵۰۰؍ اسپیکر لگ چکے ہیں جن میں علمائے ربانین کے بیانات پنج وقتہ نماز کا مکمل طریقہ ، حضور تاج الشریعہ علیہ الرحمہ سے کئے گئے سوال و جواب اور حضور سید تراب الحق صاحب قادری علیہ الرحمہ کی آواز میں سوالات کے جوابات سنائے جاتے ہیں ،جسے پردہ نشین خواتین اسلا م مکمل توجہ سے سماعت کرتی ہیں۔

(۱۸) دفتر جماعت : جماعت کی اہم میٹنگ اور روز مرہ کے کاموں کے لئے ایک دفتر جناب حافظ محمد فاروق صاحب رضوی منڈل نے وقف کر دیا جہاں روزانہ بعد نماز عشاء اراکین و ممبران بیٹھ کر تبادلہ خیال کرتے ہیں اور گاہ بگاہ سادات کرام و مشائخ عظام تشریف لا کر دعائوں سے نوازتے ہیں اور اپنا تاثر پیش کرتے ہیں ان میں سے چند علماء و مشائخ کے اسمائے گرامی پیش کئے جا رہے ہیں :

٭جانشین و شہزادئہ حضور صدر الشریعہ، سلطان الفقہاء، حضور محدث کبیر حضرت علامہ الحاج الشاہ مفتی محمد ضیاء المصطفی صاحب قبلہ قادری امجدی ، گھوسی

 ٭جانشین و شہزادئہ حضور تاج الشریعہ حضور قائد ملت حضرت علامہ الحاج الشاہ مفتی محمد عسجد رضا خان قادری ، بریلی شریف

٭جانشین سرکار مسولی ،حضور گلزار ملت حضرت علامہ الحاج الشاہ سید گلزار اسماعیل واسطی رزاقی ، مسولی شریف

٭شیر کالپی، حضور غیاث ملت حضرت علامہ الحاج الشاہ سید غیاث الدین قادری ، کالپی شریف

٭خلیفہ سرکار مفتی اعظم ہند حضرت علامہ الحاج الشاہ سید شاہد علی صاحب قبلہ قادری نوری علیہ الرحمہ، رامپور

٭شہزادئہ غریب نواز حضرت مولانا سید سلطان الحسن صاحب قبلہ رضوی چشتی ، اجمیر شریف

٭آل رسول ،جگر گوشہ بتول حضرت علامہ الحاج الشاہ سید عبدالقدیر صاحب قبلہ قادری ، جاجمؤ شریف ،کانپور

٭داماد حضور تاج الشریعہ ، مفکر قوم ملت ، حضرت علامہ مفتی محمد شعیب رضا رضوی نعیمی علیہ الرحمہ ، بریلی شریف

٭عاشق اعلیٰ حضرت ،مناظر اہل سنت ، حضرت علامہ عبدالستار ہمدانی صاحب قبلہ ، پور بندر گجرات 

٭صوفی ملت ، آبروئے اہل سنت حضرت علامہ ڈاکٹر سید بادشاہ حسین صاحب قبلہ قادری ، بلگرام شریف

٭ناشر مسلک اعلیٰ حضرت ،آفتِ جانِ وہابیت، حضور سراج ملت حضرت علامہ سید سراج اظہر صاحب قبلہ نوری علیہ الرحمہ، پھول گلی ممبئی

٭ماہر معقولات و منقولات حضرت علامہ مفتی جلال الدین صاحب قبلہ نوری ،یوپی

٭پاسبان مسلک اعلیٰ حضرت ،خلیفہ حضور محدث کبیر حضرت علامہ مفتی محمد اسماعیل امجدی صاحب صدر جماعت رضائے مصطفی ،گجرات

٭خلیفہ حضور تاج الشریعہ حضرت علامہ سیدمحمد سلیم باپو رضوی ، گجرات

٭مفتی اسلام حضرت علامہ مفتی محمد شمشاد احمد صاحب رضوی ، گھوسی

٭محافظ مسلک اعلیٰ حضرت ،حضرت علامہ ڈاکٹر حسن رضا ، پی ، ایچ ، ڈی پٹنہ ، بہار

٭امیر القلم حضرت علامہ ڈاکـٹر غلام جابر شمس مصباحی،میرا روڈممبئی

٭خلیفہ حضور تاج الشریعہ حضرت علامہ مفتی امان الرب صاحب قبلہ رضوی ، گونڈا

٭اشرف الصوفیا حضرت علامہ سید محمد اشرف میاں صاحب قبلہ اشرفی الجیلانی ، بائولا مسجد ممبئی

٭آبروئے اہل سنت حضرت علامہ مفتی محمد اشرف رضا ،ممبئی

٭آل رسول حضرت مولانا سید عظیم الدین صاحب قبلہ ازہری ، نگراں ہیڈ آفس جماعت رضائے مصطفی ، بریلی شریف

٭شیر راجستھان حضرت علامہ مفتی شیر محمد خان رضوی، جودھپور ۔۔۔۔وغیرہ وغیرہ

(۱۹) وزیر اعلیٰ یوپی کے نام خط : جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ خانوادہ رضویہ کی ایک بلند پایہ شخصیت وارث علوم اعلیٰ حضرت ، جانشین سرکار مفتی اعظم ہند ، فخر ازہر ،حضور تاج الشریعہ علامہ مفتی محمد اختر رضا خان قادری رحمۃ اللہ علیہ کے پہلے عرس پاک کے متعلق کچھ شریروں نے حماقتانہ حرکتیں کرکے عرس پاک کی تقریب سعید کو نا کام کرنے کی کوشش کی تو جماعت رضائے مصطفی باسنی نے اپنے اس محسن کے عرس پاک کے حوالے سے وزیر اعلیٰ یوپی کے نام ایک میمو رنڈم دیا۔

Don`t copy text!

براہ کرم ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کریں۔

Join Group(Click)

हमारा वाट्स ऐप ग्रुप Join करें.

Please Join Our WhatsApp Group.